Posts

Showing posts from November, 2022

عمر و عیار اور آسمانی محل کا دیو کہانی horror jin ki strory

Image
   عمر و عیار اور آسمانی محل کا دیو کہانی horror jin ki strory دلچسپ کہانیاں عمر و عیار اور آسمانی محل کا دیو ان دنوں گرمی بہت زیادہ پڑ رہی تھی۔ ہر طرف گرم لوئیں چل رہی  تھیں۔ رات کو بھی بہت گرمی ہوتی تھی اس لیے عمرہ کو نیچے نیند نہیں آرہی تھی اچانک اس نے سوچا کہ آج چھت پر جاکر سوتا ہوں ، شاہد چھت پر ہوا چل رہی ہو۔ تو عمرو عیارچھت پر چلا گیا۔ وہاں آج کافی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ عمرو نے اللہ کا شکر ادا کیا اور بستر لگا کر سو گیا۔ اور نیندوں کی وادیوں میں کھو گیا۔ اگلے دن صبح وہ اٹھا اور قریبی پہاڑی پر چلا گیا پہاڑی پر کھڑا ہو کر دور دور کی وادیوں کا جائزہ لے رہا تھا۔ اچانک اس کی نظر نیچے پہاڑی راستے پر ایک گاڑی آتی دیکھائی دی۔ عمرو  سوچنے لگا یہ کون سے لوگ ہو سکتے ہیں۔عمرو وہاں سے جلدی نیچے اترا اور گاڑی کا انتظار کرنے لگا گاڑی بجاۓ ادھر  آنے کے دوسری سمت مڑ گئی ، دوسری طرف جنگل تھا۔ عمرو جلدی سے جنگل کی طرف بھاگا۔ جب وہ لوگ جنگل میں پہنچے تو وہ لوگ اپنی گاڑی سے نیچے اتر آئے۔ ان لوگوں کے ساتھ ایک خوبصورت لڑکی تھی۔ عمرو نے اسے دیکھا اور دیکھتا ہی رہ گیا۔ عمرو اچانک ان کے سامنے آگیا، وہ لو

پیر ناصر دیاں رباعیاں روباعیات پیر سید ناصر چشتی سیالوی

Image
  پیر ناصر دیاں رباعیاں روباعیات پیر سید ناصر چشتی سیالوی جویں آکھیں سوہنا اونویں ہوئی سوہنے نال ایہ اللہ دی گل ہو گئی  جس دم رات معراج دل رل بیٹھے ساڈی بخشش ہڈوں اٹل ہو گئی  سونے پیٹر منائی اساں دکھیاں دی ساڈے منہ دی سرخی ول ہو گئی  ناصر مار اپٹھیاں ہن چھالاں ساڈی حش ر اندر بل بل ہو گئی پیار والیاں پیار دا درس دتا فصل نفرتاں دی اساں گڈی کوئی نہیں ہووے جیہڑی گستاخیاں وچ شامل منہ چوں کدی آواز اوہ کڑھی کوئی نیں  جم جم نعت حضور دی لکھ ناصر اس توں ہور سعادت وڈی کوئی نہیں  ایہہ وی یار رکھیں نعت کہن لگیاں کسر مولا کریم نے چھڈی کوئی نہیں  کھڑیا ہو یا جے کوئی گلاب ویکھو مصطفیٰ دے پینے دی بات چھیڑو  جیہڑے پیر دے چہرے چوں رب دسے ایسے پاک آئینے دی بات چھیڑو  پڑی ایہو سکون دی ہے ناصر ربیع الاول مہینے دی بات چھیڑو  ساہواں آخری ہین بیمار دیاں چھیتی کرو مدینے دی بات چھیڑو بھنور خود وی جتھوں پناہ منگ دے ایسے کپر چوں میرے نصیب گزرے  موت زیست اندر کشتی رہی جاری میرے اتے حالات عجیب گزرے  یک دم شہر مسیحا چوں آئے جھونکے ہو کے انج دی میرے قریب گزرے  آیا چین تے ہو یا محسوس ناصر دل دی گلی چوں جیویں حبیب گزرے

ایک کسان اور جن کی کہانی urdu moral story

Image
   ایک کسان اور جن کی کہانی  urdu moral story ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گائوں میں ایک لکڑ ہارا اپنے خاندان کے ساتھ رہتا تھا۔ اس گاٶں کی شمال کی طرف میں ایک جنگل تھا۔ وہ صبح سویرے اٹھتا اور جنگل کی طرف جاتا۔ وہاں پر لکڑیاں کاٹ کر شہر میں فروخت کرتا تھا اور اس کے ذریعے وہ اپنی ضروریات پوری کرتے تھے۔ ایک دن اپنے معمول کے مطابق جنگل کی طرف جارہا تھا۔ جب وہ جنگل میں پہنچ گیا تو اس نے دیکھا کہ ایک بہت بڑ المبا اور کالا جن ( دیو) اس کی طرف آرہا ہے۔ تو وہ گھبرایا اور بھاگ گیا اور جن بھی اس کے پیچھے بھاگا۔ جن نے آوازیں دی رک جائو میں تم کو کچھ نہیں کہتا۔ لکڑ بارے نے جب یہ آواز سنی تو وہ رک گیا۔ دونوں ایک درخت کے نیچے بیٹھ گئے۔ جن نے کہا کہ میں تم کو ہر وقت دیکھتا ہوں کہ تم ہر روز محنت کر کے لکڑیاں کاٹتے ہو۔ اگر تم کو ایک فیصلہ منظور ہو کہ میں تم کو لکڑیاں کاٹ کہ دو تو تم  میرے ساتھ گپ شپ میں گزارو وقت جو تم لکڑیاں کاٹنے میں گزرتےہو کیا یہ اچھا ہو گا ؟ لکڑ ہارے نے کچھ دیر سوچنے کے بعد اس سے کہا۔ کہ ہاں مجھ کو یہ فیصلہ منظور ہے  لکڑہارا بہت خوش ہوا اور دونوں چلے گئے۔ کل جب لکڑ ہارا آیا تو جن نے پ

soney ka anda daney wali margi kahni urdu story

Image
 soney ka anda daney wali margi kahni urdu story ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں ایک غریب کسان رہتا تھا۔ وہ دن بھر محنت کرتا اور اُس سے جو پیسے کمانا ان سے وہ اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پالتا۔ آہستہ آہستہ کسان کی بیوی نے بھی کام میں اس کا ہاتھ بٹانا شروع کر دیا تا کہ گھر کا گذر بسر آسانی سے ہو سکے ایک دن کسان حسب معمول اپنے کھیتوں میں کام کر رہا تھا اسے ایک مرغی دکھائی دی کسان نے مرغی کو پکڑنا چاہا مرغی پکڑنے کیلئے وہ مرغی کے پاس گیا مرغی ڈر کر پیچھے ہٹ گئی ۔ کسان نے جب مرغی کی جگہ کو دیکھا تو وہاں ایک گولڈن کلر کا چمکدار انڈا پڑا تھا، کسان نے انڈا اور مرغی پکڑی اور گھر لے آیا گھر آکر اس نے وہ انڈا اپنی بیوی کو دکھایا تو وہ کہنے لگی یہ تو سونے کا ہے کسان یہ بات سن کر بہت خوش ہوا اور کہنے لگا اب ہم اس مرغی کو اپنے گھر رکھیں گے اور یہ روز ہمیں سونے کا انڈا دے گی۔ اب مرغی روز سونے کا ایک انڈا دیتی کسان اُ س شہر میں بیچ دیتا یوں وہ دنوں میں ہی ایک امیر آدمی بن گیا۔ ایک دن کسان کی بیوی نے کہا ہماری مرغی روز صرف ایک ہی انڈادیتی ہے کسان نے یہ بات سن کر کہا اس میں میں کیا کر سکتا ہوں تو کسان کی

Dukhi shayari jafa shayari in urdu wafa shayari

Image
  Dukhi shayari jafa shayari in urdu wafa shayari   یہ جو دل میں درد سہ ہوتا ہے اے محبت یہ تمہارا کام تو نیں اس سے کہنا تم پھر یاد آنے لگے ہو چلے آؤ تم پھر ستانے لگے ہو چل چھوڑ جفا کے سبھی قصے تمہارے نام وفا ہم کرتے ہیں تمہاری بے وفائی نے سیکھا ہے چلنا مجھے ٹوکر کھا گرنا مجھے سنبھلنا مجھے اس عشق سے کہہ دو ہم ٹوٹ نہ تجھ سے پائیں گے جفا کر تم ستاہو گے ہم وفا کر تمہیں جیت جائیں گے نہ عشق ستا ہمیں اس طرح تیرے نام یہ جان کر جائیں گے بے وفائی کرتی ہے شکوہ ہم سے کہ وفا کرو اس بے وفا سے شاکر ہم تمہارے نام ہو گے ہیں اے ساجن اس طرح ہمیں چھوڑ کر رسوا نہ کرو تمہاری وفا کے قصے کو سناٸیں اس دل سے یہ وفا سھی نیں جاتی ہم تمہاری خاطر سبھی حدوں سے گزر گے نہ چین رہا نہ نیند رہی ان پلکوں  میں اس سے کہہ دو تم یاد ہمیں کرتے ہو جب محبت کی بات ہوتی ہے عشق تیری وفا اور ہماری بے وفاٸی اس دل سے سھی نیں جاتی وہ وفا کہ سارے وعدے توڑ گیا وہ شخص روٹھ کر مجھ سے وہ پاگل اور یہ دل  مجھے سونے نیں دیتے جفا نے کہا محبت سے میں تمارے نام ہوں جاٶں

تیسری عید کہانی true story in urdu eid sachi kahaniyan in urdu

Image
   ردا بیٹا ! یہاں ایسے منہ پھلائے کیوں بیٹھی ہو؟ اتنی پریشان اور اداس کیوں لگ رہی ہو؟ اماں نے ردا سے پوچھا۔ ردا ابھی تھوڑی دیر پہلے ہی سکول سے واپس لوٹی تھی ۔ یہ وہ ردا تو نہیں تھی جو صبح ہشاش بشاش گئی تھی۔ کچھ پریشان، اداس ، منہ بنائے اپنے بستر پر براجمان تھی۔ ارے میں پوچھتی ہوں کیا ہوا ہے؟ کسی سے لڑ کر آئی ہو؟ ٹماٹر کی طرح لال منہ ہوا ہے۔ کچھ بتاؤ تو پتا چلے ۔ ادا کی امی پریشانی سے معاملہ کے متعلق استفسار کر رہی تھی۔ ردا تو ایسے جیسے منہ میں زبان ہی نہیں ہے، چپ ہو کر بس دیوار کو تکی جا رہی تھی ۔ بالکل چپ چاپ، خاموش گویا کسی اور ہی دنیا کی مخلوق ہو۔ امی کے بار ہا اصرار پر روا کے آنسوں : نے قفل کھولا اور سیلاب کی مانند بہتے چلے گئے۔ آہ! میری بچی کیا ہو گیا؟ کیوں رو رہی ہو؟ " ردا کو . روتے دیکھ کر امی کے تو ہاتھ پاؤں ہی پھول گئے۔ کیوں میری جان لوگی؟ بتا کیوں نہیں دیتی کیا بات ہے؟ امی تو روہانسی ہی ہوگئی تھی۔ امی ! مجھے چودہ اگست کے کپڑے لینے ہیں۔ ردا نے تو ایک دم سے جیسے بم ہی پھوڑ ڈالا تھا۔ ہیں ! چودہ اگست کے کپڑے؟ امی ردا کی بات کو نہیں سمجھی تھی۔ ہاں امی ! میری سب سہیلیوں نے چو

tumhari yaadhain shayari urdu tumhari yaad shayari تمہاری یادیں

Image
  tumhari yaadhain shayari urdu tumhari yaad shayari تمہاری یادیں                            یہ رات کی تنہائی بہت ستاتی ہے                                 تمہاری یادوں میں ڈوب کر                                    تم جب بھی یاد آتے ہو                                  یہ آنکھیں برس پڑتی ہیں                            وہ تمہارا مسکرانا اب بھی یاد ہے                                 درد کے ان لمحوں میں شاکر                       تمہاری یادیں بھی ہم سے روٹھ گیئں ہیں                         رولاتی ہیں تنہائی کی ان راتوں میں                            محبت میں ہم تمہارے نام ہو جائیں                                چاہے بیچ دو ان بازاروں میں                   ہم نے جب سے تمہارا نام لینا چھوڑ دیا ہے                        یہ درد مسکراتے ہیں میری سزا بن کر                                                                      یہ درد اور یہ دل تکرار تیرا کرتے ہیں                                میں جب بھی تنہا ہوتا ہوں                         تم یادوں میں جو میرے ساتھ رہتے ہو                      تمہ

tanhai shayari urdu tanhai shayari tanha dil shayari تنہائی شاعری

Image
  tanhai shayari urdu tanhai shayari tanha dil shayari تنہائی شاعری                              وہ بات پہ بات رو دیتا تھا                کبھی الجھ کر مجھ سے کبھی اولجھا کر مجھے                                             ؎                     وہ کچھ اس طرح سے مجھ سےخفا ہو گیا                      چھوڑ کر دنیا میری مجھ سے جدا ہو گیا                                            ؎                             وہ جب بھی مجھ سے خفا ہوا کرتا تھا                               تنہا بیٹھ کر رویا کرتا تھا                                            ؎                          وہ درد مجھے دے کرخود روتا تھا                           وہ شخص جو مجھے برباد کر گیا                                              ؎                      شاہد وہ مجھ سے خفا تھا اس لیے چھوڑ گیا                          وہ شخص جو محبت میں بدنام کر گیا                                                ؎                          وہ جو اب میرے نام سے گبھرتا ہے                     اس سے کہنا یہ دل ہم نے تمہارے نام کر دیا                 

maqtool ki talash sachi kahni true story story مقتول کی تلاش

Image
   جیسے ہی سلیمان نے دروازہ کھولا ، سامنے ان کا دوست اور کزن قاسم بیگ کھڑا تھا۔ قاسم بیگ پولیس میں سب انسپکٹر کے عہدے پر فائز تھا۔ قاسم کو اپنے سامنے دیکھ کر سلیمان کی باچھیں کھل گئیں۔ تم آج کیسے راستہ بھول گئے؟‘ سلیمان نے قاسم سے گلہ کیا اور اسے اندر لے آۓ۔ بس یار! کیا بتاؤں؟ .... یہ پولیس کی نوکری ایسی ہی ہوتی ہے ۔ساری زندگی مجرموں کو پکڑنے میں گزرجاتی ہے  اور دوست احباب سے ملنے کا وقت ہی نہیں ملتا، بدلے میں تنخواہ کے نام پر کیا ملتا ہے تم تو جانتے ہی ہو ۔ قاسم نے مسکرا کر کہا اور بوبی اور شامی کو پیار کرنے لگا۔سلیمان ایک عجیب تذبذب کا شکار ہو گئے ۔ کیا انھیں محمود اعوان والی بات قاسم کو بتانی چاہیے؟ وہ جانتے تھے کہ اس سلسلے میں پولیس ان کی مدد نہیں کرے گی ۔اسی لیے وہ پہلے بھی قاسم کے پاس نہیں گئے ۔ لیکن اب اتفاق سے قاسم آ گیا ہے ،شاید یہ اللہ کی طرف سے کوئی اشارہ ہے ۔ وہ سوچنے لگے۔ قاسم نے یہ بات  محسوس کی تو سلیمان کے کندھے پر ہاتھ مارتے ہوۓ پوچھنے سلیمان صاحب! کن سوچوں میں کھوۓ ہوۓ ہیں؟‘ قاسم کی بات پر سلیمان نے بولی اور شامی کی طرف دیکھا۔ بولی سمجھ گیا کہ اس کے والد کس پر یشانی م

Emotional Heart Touching Story urduسچی کہانی آزادی کی مشعل

Image
   سید نوازش علی کو تیز بخار چڑھا ہوا تھا۔ سر میں شدید درد بھی تھا۔ انھوں نے دونوں ہاتھوں سے ماتھا دباتے ہوۓ ٹائم میں پر نظر ڈالی ۔سوئیاں دو بج کر پندرہ منٹ پر تھیں ۔ وہ کراہتے ہوۓ اٹھ کر بیٹھ گئے اور پیروں سے جوتیاں سیدھی کرنے لگے۔ ” آپ کہاں چلے؟ ان کی بیوی نے بچے کا کرتا اور سوئی دھاگا ایک طرف رکھتے ہوۓ کہا۔ ظہر کی نماز کا وقت ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ پارٹی کا انتظام بھی کرنا ہے ۔صاحب نے آج اپنے کچھ دوستوں کو بلایا  ہے۔ سید صاحب نے ہتھیلیوں سے آنکھوں کا پانی پونچھا اور کھڑے ہو گئے ۔ ’’ خاک ڈالیں اس موئی پارٹی پر ۔ بخار سے پھنک رہے ہیں ۔اس حالت میں کیسے کام کر یں گے؟ کہلوا دیجیے میں بیمار ہوں ۔ بیوی نے جل بھن کر کہا۔ خاوند کی تکلیف کی وجہ سے وہ بہت پریشان تھیں ۔ وہ انہیں روکنے کے لیے کچھ اور کہنا چاہتی تھیں کہ کوارٹر کے باہر سے ٹیم کی تیز آواز آئی: ” بیرا! ویل! کڈر مر گیا ٹم؟ بولا آج بڑا بڑا صاحب لوگ آنا مانگتا۔ میم کی آواز سن کر سید صاحب جوتیاں گھسیٹتے ہوۓ  جلدی سے باہر آ گئے اور ادب سے بولے: ” میم صاحب! بس میں آ ہی رہا تھا۔ آپ تشریف لے چلیے ۔ نماز پڑھ کر ابھی حاضر ہوتا ہوں ۔ ویل! ٹم ک

dard e tanhai shayari in urdu تنہائی شاعری

Image
   dard e tanhai shayari in urdu تنہائی شاعری اب لوٹ آؤ کہ تم بن گزرا نیں یہ دل پاگل جلتا ہے تیری یادوں سے نہ پوچھ تیری یادوں کے لمحے تنہائی میں میرا کیا حال کرتے ہیں دل میں درد چلتا رہتا ہے تیری یاد کی بے رحم لہروں سے یہ بہتے ہوۓ آنسو یہ روتی ہوئی آنکھیں کرتی ہیں فریاد تجھ سے اب لوٹ آؤ نہ وہ بات پہ بات تیرا روٹھ جانا بہت ستاتا ہے اس پاگل دل کو اس سے کہنا تم یاد بہت آتے ہو ان راتوں کی تنہایوں میں شاکر تنہائی پاس میرے رہتے ہے جب تم ساتھ چھوڑ جاتے ہو دیکھ کرتیری صورت ایسا لگتا ہے تم وہ خواب ہو جو بہت خبصورت ہے اب تجھ بن میرے دن نیں گزرتے یاد ستاتی ہے دل جلتی ہے نیند نہ آتی ہے آجا اب دیکھا دے صورت اپنی کہ دل کہ درد کو دوا ملے شاکر

wafa shayari bewafa shayari urdu wafa shayari urdu bewafa shayari

Image
wafa shayari bewafa shayari urdu wafa shayari urdu bewafa shayari پوچھتے ہو کیا ٹوٹے دل کا قصہ اس دل سے پوچھو جو ٹوٹ گیا نیں یاد تیری وفاٸیں اے پاگل ہم تو روتے ہیں تمہیں یاد کر کے لوگ مسکرانے کاسبب پوچھتے ہیں کیا باتیں وہ بے وفا یاد آتا ہے وہ جو تم کہتے رہتے ہو تمہیں چھوڑ دیں گے اب چھوڑ دو ہمیں ہماری جفا دیکھ کر درد سے کہنا آکر ملے ہم سے ہم مسکرا کر گلے لگاٸیں گے وہ بے وفا تھا پر وفا کر گیا چھوڑ کر ہمیں دعا کر گیا اس سے کہنا ہم تمیں یاد نیں کرتے بیت جاتی ہے رات تیرے خیالوں میں بڑی بے وفا ہے یہ دنیا شاکر مسکرا کر زخم دیتی ہے مسکرانے والوں کو نہ پوچھ بیت گی رات مجھ سے اس رات سے پوچھ جو بیت گی تیری یاروں میں گزرے میرے رات دن  لوٹا دے ہم سے وفا کر کے شاکر