ایک کسان اور جن کی کہانی urdu moral story

 

 ایک کسان اور جن کی کہانی  urdu moral story

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گائوں میں ایک لکڑ ہارا اپنے خاندان کے ساتھ رہتا تھا۔ اس گاٶں کی شمال کی طرف میں ایک جنگل تھا۔ وہ صبح سویرے اٹھتا اور جنگل کی طرف جاتا۔ وہاں پر لکڑیاں کاٹ کر شہر میں فروخت کرتا تھا اور اس کے ذریعے وہ اپنی ضروریات پوری کرتے تھے۔ ایک دن اپنے معمول کے مطابق جنگل کی طرف جارہا تھا۔ جب وہ جنگل میں پہنچ گیا تو اس نے دیکھا کہ ایک بہت بڑ المبا اور کالا جن ( دیو) اس کی طرف آرہا ہے۔ تو وہ

گھبرایا اور بھاگ گیا اور جن بھی اس کے پیچھے بھاگا۔ جن نے آوازیں دی رک جائو میں تم کو کچھ نہیں کہتا۔ لکڑ بارے نے جب یہ آواز سنی تو وہ رک گیا۔ دونوں ایک درخت کے نیچے بیٹھ گئے۔ جن نے کہا کہ میں تم کو ہر وقت دیکھتا ہوں کہ تم ہر روز محنت کر کے لکڑیاں کاٹتے ہو۔ اگر تم کو ایک فیصلہ منظور ہو کہ میں تم کو لکڑیاں کاٹ کہ دو تو تم  میرے ساتھ گپ شپ میں گزارو وقت جو تم لکڑیاں کاٹنے میں گزرتےہو کیا یہ اچھا ہو گا ؟ لکڑ ہارے نے کچھ دیر سوچنے کے بعد اس سے کہا۔ کہ ہاں مجھ کو یہ فیصلہ منظور ہے  لکڑہارا بہت خوش ہوا اور دونوں

چلے گئے۔ کل جب لکڑ ہارا آیا تو جن نے پہلے سے ہی لکڑیاں کاٹ کر رکھ دی تھیں۔ لکڑ ہارے نے جن کے ساتھ کچھ گپ شپ لگا ئی اور پھر لکڑیاں لے کر منڈی کی طرف روانہ ہو گیا اور اسی طرح دونوں کے درمیان یہ ایک معمول بن گیا۔ بہت عرصہ گزر گیا تو ایک دن لکڑ ہارے بیماری میں اس نے ایک طویل عرصہ گزارا۔ اس کا دوست ج بہت حیران تھا کہ ہمارا دوست کہاں گم ہو گیا ہے۔ وہ گاٶں کی طرف گیا انسان کی شکل میں اور وہاں کے لوگوں سے پوچھا کہ لکڑ ہارے کا گھر کہاں ہے ؟ لوگوں نے کہا وہ ہے۔ وہ اس کے گھر کے دروازے کی طرف جا کر دروازہ کھٹکھٹایا اور پھر اندر چلا گیا۔۔ جب اس نے دیکھا کہ میرا دوست سخت بیمار ہے تو وہ بہت پریشان ہوا اور اس کے قریب چار پائی پر بیٹھ گیا۔۔ اس سے صحت کے متعلق پوچھا۔ تھوڑ دور ہو جاٶ تمہارے جسم سے بدبو آرہی ہے۔ لکڑہارے نے کہا او  آپ نے پہلے کیوں نہیں بتایا۔ وہ اٹھ کر زمین پر بیٹھ گیا۔ اس کے دل کو سخت تکلیف پہنچ گئی اور وہ بہت غمگین ہو لیکن اس نے لکڑ ہارے سے کچھ نہ کہا۔ بہر حال اس نے کچھ وقت بعد اس سے رخصت لے لی اور چلا گیا۔۔ بہت عرصہ گزر گیا اور لکڑ ہارا صحت یاب ہو تو پھر وہ جنگل کی طرف جارہا تھا کہ جن نے دیکھا تو بہت خوش ہوا اور اس کے قریب آیا اور پھر سے وہی معمول شروع ہوا جو پہلے سے تھا۔ ایک روز جن نے کہا کہ تم مجھ کو اپنی کلہاڑی پورے زور سے مارو۔ لکڑ ہارا حیران ہوا اور انکار کیا یا تم مجھ کو کلہاڑی پر مارو گے یا میں تم کو جان سے ماردوں گا۔ لہزا لکڑ ہارا مجبور ہوا اور جن کو  باز  پر پورے زور سے کلہاڑی  ماری۔ جن کے منہ سے  تکلیف کی وجہ سے اونچی آوازیں نکل گئیں اور تکلیف سے بے قرار ہو گیا اور جنگل سے

بھاگ گیا۔ لکڑ ہارا بہت غمگین ہوا اور اس کے بعد وہ اپنے ہاتھوں سے لکڑیاں کاٹتا تھا اور پھر ان کو منڈی میں فروخت کرتا۔ بہت عرصہ گزر گیا اور جن دوبارہ آگیا۔ دونوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تو بہت خوش ہو گئے۔ جن نے لکڑ ہارے سے کہا تم نے مجھ کو کلہاڑی جس جگہ ماری تھی۔۔ اب وہ جگہ دیکھو کہ زخم کا نشان بھی نہیں ہے۔ لیکن جو غم جو تم نے مجھے کو زبان کے ذریعے دیا تھا کہ ذرا دور ہو جاٶ تمہارے جسم سے بدبو آرہی ہے زخم میرے دل پر بلکل اسی طرح تازہ ہے اور اس کا پتہ نہیں کہ وہ ٹھیک ھو گا یا نیں۔ دوستو ہمیں چاہیے کہ ہم ایسی باتوں سے اجتناب ( پر ہیز ) کریں جو دوسروں کے دلوں پر ناگوار گزریں

Comments

Popular posts from this blog

pyar ke pal urdu shayri

zakhmi dil shayari urdu dard e dil shayari in urdu

مزاحیہ لطیفے استاد شاگرد کے لطیفے 5 مزاحیہ لطیفے