sath shayari sath chalna shayari sath chorna shayari
صدیوں سے میں آپ کے انتظار میں تھا
نجانے کس بات سے بیچھڑ گے تھے تم سے
تنہایوں کے سمندر میں ڈوبتا جا رہا ہوں
نجانے کس موڑ پہ دم نکلے شاکر
سج دھج کے وہ نکلے ہیں جانے آج کیا ھو گا
کہیں لوگ دیوانے پھرتےہیں شاکر
یہ شہر ہے یا بستی ہے دیکھ کسی ہستی ہے
پیار میں تمہارے پاگل ہے شاکر اور ہوۓ ہیں
پھولوں سہ وہ چہرہ ہے گلاب جیسا لگتا ہے
وہ میرا ہے وہ میرا ہے شاکر
سو جائیں گے پھر نہ اٹھا پاؤ گے
ایک بار جو روٹھ گے ہم تم سے شاکر
رو تے ہوۓ شام ہوئی ہستے ہوۓ صبح
ایسے ہی زندگی بیت گی نجانے کون سی خطا ہوئی
دیا بجتا دیکھا جو میں نے دل رکھ دیا دیے میں اپنا
خون ہے اپنا جلتا رہے گا پیار سے دیا بلتا رہے گا
مقدر میں تھا جدائی کا سمندر شاکر
ہم تو اک قطرہ تھے جدائی کا کیا کہنا
دیکھ تمہاری محبت نے اب یہ حال کر دیا ہے
رو پڑتے ہیں لوگ ہماری مسکراہٹ کو دیکھ کر
دل لگانے کے لیے ہم بک جانے کے لیے
چاہے جو خرید لے ہم تیار ہیں ساتھ نبھانے کے لیے
درد کی بات نہ کر رات یوں گزری ہے
سو رہے تھے رو رہے تھے یاد نیں شاکر
Comments
Post a Comment